منہ پھیرنے سے پہلے ذرا یہ تو سوچتے
آر بی
آیا تھا تیرے پاس میں کس کس کو ٹال کر
جو جذبات ہیں وہی لکھتا ہو
✤✤
سچ کہوں شاعری نہیں آتی مجھے
ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﻭﺍﺟﺐ ﻫﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﺗﻌﻠﻖ ﺭﮐﻬﻨﺎ
✤✤
ﺍﯾﺴﯽ ﺩﻟﭽﺴﭗ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﮐﻮ ﻗﻀﺎ ﮐﻮﻥ ﮐﺮﮮ
یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
✤✤
کِس قدر جلد بدل جاتے ہیں اِنساں جاناں
ایک ٹھہرا ہوا دریا ہے میری آنکھوں میں
✤✤
جانے کس گھاٹ پہ مارے گی تیری پیاس مُجھے
انکی پلکوں پر ستارے اپنے ہونٹوں پر ہنسی
✤✤
قصہء غم کہتے کہتے ہم کہاں تک آگئے
اتنی شدت کی بغاوت ہے میرے جزبوں میں
✤✤
میں کسی روز محبت سے مُکر جاؤں گا۔
ﮐﻮﻥ ﮐﮩﺘﺎ ﮬﮯ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮬﮯ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﻣﺎﺭﻧﺎ
✤✤
ﻟﮩﺠﮧ ﺑﺪﻝ ،،ﺗﯿﻮﺭ ﺑﺪﻝ ،،ﻧﻈﺮﯾﮟ ﺑﺪﻝ ﺍﻭﺭ _ ﻣﺎﺭ دے
ھم گرے نہ ھماری تو قعات کے مینار گرے
✤✤
مگر ھمیں گرانے میں لوگ بار بار گرے
کافرہوےتھے ۔۔.....جس کی محبت میں ہم عمر
✤✤
کل وہی شخص کسی اور کےلیے مسلمان ہو گیا
تم مجھےخاک بھی سمجھوتوکوئ بات نھیں
✤✤
یه بھی اڑتی ھےتوآنکھوں میں سماجاتی ھے
کافرہوےتھے ۔۔.....جس کی محبت میں ہم عمر
✤✤
کل وہی شخص کسی اور کےلیے مسلمان ہو گیا
میں عکس کیسے اتاروں کہ تیرے چہرے پر
✤✤
حیا کے رنگ ہیں ، تصویر میں نہیں آتے
ﻣﺮﮮ ﻗﻠﻢ ﺳﮯ ﺍﮔﺮ " ﺷﮩﺪ " ﺑﮭﯽ ﭨﭙﮏ ﺟﺎﺋﮯ
✤✤
ﺣﺮﯾﻒ ﺷﻮﺭ ﻣﭽﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ " ﺯﮨﺮ " ﮨﮯ ﻟﻮﮔﻮ
بہت ٹوٹ کے بہت اچھا بنا ھوں صاحب
✤✤
اب ھم سے دور ھی رھو تو نوازش ھو گی
بہت محتاط ہو جانا زمانہ دوست ہو جائے تو
✤✤
اس کے رنگ بدلنے میں ،ذرا سی دیر لگتی ہے
ﻣﻌﺘﺒﺮ ﺑﻦ ﮐﺮ ﮈﺳﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻟﻮﮒ
✤✤
ﮐﺎﺵ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﭼﮩﺮه ﺷﻨﺎﺱ ﮨﻮﺗﮯ
میں نے کہا کہ بزمِ ناز، اس نے کہا کہ کیا کہا
✤✤
میں نے کہا کہ کچھ نہیں، اس نے کہا کہ ٹھیک ھے
ﮈﮬﻮﻧﮉ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﻟﯿﮑﻦ ، ﻧﺎﮐﺎﻡ ﮨﻮﮞ ﺍﺏ
✤✤
ﻭﮦ ﻟﻤﺤﮧ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺗُﻮ ﯾﺎﺩ ﻧﮧ ﺁﺗﺎ ﮨﻮ
سنو ۔۔۔۔۔
مجھ سے نہیں ہوتا یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
مثالیں دوں ۔۔۔۔
قسمیں کھاؤں ۔۔۔۔۔
میری آنکھوں میں ہی لکھا ہے۔۔۔۔
مجھے تم سے محبت ہے ۔۔۔
لوگ کہتے ہیں محبت میں محض درد رکھا ہے
✤✤
آ تجھے پا کے میں سب کو شرمسار___ کروں
اس سے پہلے کہ تیری دستک ہو
✤✤
دل تیری آہٹوں سے کھلتا ھے
کیسے بھلادوں اسے میں
موت انسانوں کو آتی ہے
یادوں کو نہیں
فقط ایک لمحہ لگتا ہے اور مان ٹوٹ جاتے ہیں
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
✤✤
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
✤✤
کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
میں ترے ہاتھ کی دستک کی آس میں محسن
✤✤
برسوں اپنے گھر سے کہیں بھی نہیں گیا
وہ جو بچھڑا تو ایسا لگا
میرے لفظوں سے روٹھنے والے
✤✤
میری خاموشی پہ جشن منا
وہ جو ہم نے پڑھی تھی کتابوں میں اداس کہانیاں
✤✤
آج کل ہماری زندگی کا عنوان بنی ہوئی ہیں
حسرت سے دیکھتے رہے ماضی کو اس طرح
✤✤
جیسے کہ لوٹ آئیں گے جو دن گزر گئے
✤✤
میری خاموشی پہ جشن منا
وہ جو ہم نے پڑھی تھی کتابوں میں اداس کہانیاں
✤✤
آج کل ہماری زندگی کا عنوان بنی ہوئی ہیں
ہم تجھ کو دکھا دیتے خدائی کا تماشہ
✤✤
سو باتوں کی اک بات کہ انسان ہوئے ہم
حسرت سے دیکھتے رہے ماضی کو اس طرح
✤✤
جیسے کہ لوٹ آئیں گے جو دن گزر گئے
سورج کے ساتھ ڈوب گیا آج میرا دل
✤✤
اتنا اداس شام کا منظر کبھی نہ تھا
اتنا اداس شام کا منظر کبھی نہ تھا
No comments:
Post a Comment